Waters of Life

Biblical Studies in Multiple Languages

Search in "Urdu":
Home -- Urdu -- John - 097 (The Holy Spirit reveals history's developments)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula? -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حِصّہ سوّم : رسُولوں کے حلقہ میں نُورچمکتا ہے (یُوحنّا ۱۱: ۵۵۔۱۷: ۲۶)٠

د : گتسمنی کی راہ پر الوداع (یُوحنّا ۱۵: ۱۔۱۶: ۳۳)٠

۔۴ : پاک رُوح تاریخ کے نہایت اہم تدریجی انکشاف کرتا ہے ( یُوحنّا ۱۶: ۴۔۱۵)٠


یُوحنّا ۱۶: ۱۲۔۱۳
۔۱۲ مُجھے تُم سے اور بھی بہت سی باتیں کہنا ہے مگر اب تُم اُن کی برداشت نہیں کر سکتے۔ ۱۳ لیکن جب وہ یعنی رُوحِ حق آئے گا تو تُم کو تمام سچّائی کی راہ دکھائے گا، اس لیے کہ وہ اپنی طرف سے نہ کہے گا لیکن جو کچھ سُنے گا وہی کہے گا اور تمہیں آیندہ کی خبریں دے گا۔

مسیح ہر چیز سے باخبر ہوتے ہیں۔آپ اپنے محبوب شاگردوں کو آسمانی راز اور مستقبل کی باتیں بتانا چاہتے تھے لیکن ہمارے دل و دماغ اتنی صلاحیت نہیں رکھتے کہ ایسی سچّائیاں مکمل طور پر سمجھ پائیں۔اسی لیے منطقی طور پر ہم یہ نہیں سمجھ سکتے کہ مسیح آسمان پر خدا کی دہنی طرف بیٹھے ہُوئے ہیں پھر بھی اسی وقت ہمارے دل میں بھی مقیم ہیں۔ایسی باتیں ہم اسی وقت سمجھ سکتے ہیں جب خدا کا رُوح اُنہیں ہمیں سمجھائے۔اسی طرح قدرتی طور پر ہم یہ نہیں سمجھ سکتے کہ واحد خدا تین اقانیم میں موجود ہے۔انسان کا دماغ اسے ذہن نشین نہیں کر سکتا لیکن پاک رُوح ہماری اس کمزوری میں مدد کرتا ہے اور ہمارے دماغ کو روشن کرتا ہے۔وہ ہمارے لیے مستقبل کے راز کا انکشاف کر سکتا ہےاور دل کے پوشیدہ خیالات بھی بتا سکتا ہے کیونکہ اُسے مقدّس تثلیث کے راز معلوم ہوتے ہیں۔

مسیح نے پیش گوئی کی تھی کہ رُوحِ حق آئے گا اور اُنہیں تمام سچاّئیوں (حق) سے آگاہ کرے گا۔حق کیا ہے؟یسُوع نے حق کے سلسلہ میں جمع کا صیغہ استعمال نہیں کیا جیسے دنیاوی سچاّئیاں بیان کرتے وقت استعمال کرتے ہیں بلکہ صیغۂ واحد استعمال کیا جیسے اُس وقت جب آپ نے کہا:" میں حق ہُوں۔"رُوح کے آنے کے مکاشفہ کا مطلب یہ ہے کہ وہ ہمیں اُس عمل اور جوہر کی معموری سے آگاہ کرے گا جو مسیح میں ہے۔ یسُوع محض انسان نہیں ہیں بلکہ باپ آپ کے اندر ہے اور آپ باپ میں ہیں۔ لہٰذا رُوح کا سب سچاّئی (حق) سے آگاہ کرنے کا مقصد ،باپ کا عرفان،ہمارا اُس کی محبّت میں قائم رہنا اور بقائے دوام ہے۔مقدّس انجیل میں مستعمل لفظ،"حق" کے معنی محض قانونی سچاّئی یا منطقی باضابطگی یا اخلاقی سچاّئی نہیں ہوتے بلکہ اس کے معنی بہت وسیع ہوتے ہیں اور سبھی عام و خاص حقیقتیں اس کے دائرہ میں سمائی ہُوئی ہوتی ہیں۔اس طرح رُوح ہمیں آسمانی سچاّئیاں بتاتا ہے تاکہ ہم خدا کو مقدّس تثلیث میں جانیں اور اُس کی معجزانہ قدرت کا تجربہ حاصل کر سکیں۔

ان سب باتوں کے باوجود پاک رُوح ایک خودمختار اقنوم ہے جو بولتا ہے، سُنتا ہے اور اُس کی اپنی آزاد مرضی بھی ہوتی ہے۔پھر بھی وہ کوئی کام باپ کی مرضی کے بغیر نہیں کرتا۔وہ مخصوص خیالات لے کر نہیں آتا بلکہ ہمیں وہی بات بتاتا ہے جو باپ نےکہی تھی۔مقدّس تثلیث میں اور کچھ نہیں ہوتا سوائے محبّت کی آزادی میں آپسی اطاعت۔پاک رُوح خدا کے بیٹے کی گواہی نہایت ایمانداری کے ساتھ ہم تک پہنچاتا ہے۔اس طرح وہ پوری کلیسیا کو مسیح کے بدن کے طور پر قائم کرنا چاہتا ہے تاکہ وہ اپنے دُلہا یعنی مسیح کی دوبارہ آمد کے وقت کامل ہو۔

یُوحنّا ۱۶: ۱۴۔۱۵
۔۱۴ وہ میرا جلال ظاہر کرے گا، اس لیے کہ مُجھ ہی سے حاصل کرکے تمہیں خبریں دے گا۔ ۱۵ جو کچھ باپ کا ہے وہ سب میرا ہے اس لیے میں نے کہا کہ وہ مُجھ ہی سے حاصل کرتا ہے اور تمہیں خبریں دے گا۔

پاک رُوح کے کام کا مقصد مسیح کا جلال ہے۔جس طرح مسیح نے نفس کُشی سے کام لے کر سب اعزاز صرف باپ کو پیش کیا اسی طرح پاک رُوح بھی خود کو جلالی نہیں بناتا بلکہ اپنے سبھی اعمال کے ذریعہ یسُوع کو جلال دیتا ہے۔اس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ ہم اپنے تجربوں ، فتوحات اور اعمال کے متعلق خاموش رہیں اور صرف مُنجی یسُوع ہی کو جلال دیں۔ہمارا نقلِ مذہب کرنا اوّلاً اتنا اہم نہیں ہوتا جتنا ہمارے گناہوں کا مسیح کے بیش بہا خون میں دھویا جانا۔پاک رُوح کی سبھی حرکات،اُس کے اختیارات اور مدّعوں کا صرف ایک ہی نصبُ العین ہوتا ہے، وہ یہ کہ یسُوع کو جلال ملے جنہوں نے ہمیں اپنی خاطر مول لیا۔ یسُوع کے رسُول اپنی گواہی کے ذریعہ مسیحِ مصلوب کی موت اور دوبارہ جی اُٹھنے کو سامعین کے رُوبرو پیش کرتے ہیں اور پاک رُوح رسُولوں کی اسی گواہی کے ذریعہ اپنے کام مؤثر طریقہ سے انجام دیتا ہے۔

پاک رُوح بذاتِ خود کوئی کام نہیں کرتا بلکہ اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچاتا ہے جسے یسُوع نے اپنے کلام اور اعمال کے ذریعہ شروع کیا تھا۔وہ شاگردوں کو یسُوع کے کلام کی یاد دلاتا ہے اور آپ کی ایزدی زندگی اُن میں داخل کرتا ہے۔وہ اُنہیں یسُوع کے احکام پر عمل کرنے کی ترغیب دیتا ہے اور اس طرح اُنہیں مُنجی میں جڑ پکڑنے کی تلقین کرتا ہے۔چنانچہ ہم دور ہی سے مقدّس تثلیث میں مستقل آپسی رشتہ دیکھ لیتے ہیں۔ایک اقنوم صرف اپنے لیے ہی اعزاز نہیں لیتا بلکہ ہمیشہ دوسرے دو اقانیم کی تمجید و تحریم کرتا ہے۔

زمین پر اپنی خدمت کے ابتدائی دور میں یسُوع نے نہایت حلیمی سے کہا:"باپ مُجھ سے بڑا ہے۔"لیکن اپنے الوداعی وعظ میں آپ نے فرمایا:"مجھے آسمان اور زمین پر پورا اختیار دے دیا گیا ہے،" کیونکہ یسُوع نے باپ کی رفاقت میں ہر چیز پیدا کی۔باپ آپ کا اپنا ہے ٹھیک اسی طرح جیسے دنیاوی باپ اس کے سبھی بچّوں کا ہوتا ہے کیونکہ وہ اُن کا ہوتا ہے۔

دعا: خداوند یسُوع مسیح!آپ نے صلیب پر ہمارا فدیہ ادا کیا اور ہمارے گناہوں کا بوجھ ہٹا دیا۔ہم آپ کی بے مثال محبّت کے لیے شکر گزار ہیں۔ہمیں اپنے پاک رُوح سے معمور کیجیے تاکہ ہم عمر بھر آپ کی قربانی اور مرُدوں میں سے جی اُٹھنے کی تمجید کرتے رہیں۔ہمیں کاہلی ، ریاکاری اور غرور سےآزاد کیجیے تاکہ ہم آپ کی گواہی کی سچاّئی میں جیتے رہیں۔

سوال ۱۰۱۔ دنیا کی ترقی میں پاک رُوح کیسے کام کرتا رہتا ہے؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 08, 2012, at 01:57 PM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)