Waters of Life

Biblical Studies in Multiple Languages

Search in "Urdu":
Home -- Urdu -- John - 096 (The Holy Spirit reveals history's developments)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula? -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حِصّہ سوّم : رسُولوں کے حلقہ میں نُورچمکتا ہے (یُوحنّا ۱۱: ۵۵۔۱۷: ۲۶)٠

د : گتسمنی کی راہ پر الوداع (یُوحنّا ۱۵: ۱۔۱۶: ۳۳)٠

۔۴ : پاک رُوح تاریخ کے نہایت اہم تدریجی انکشاف کرتا ہے ( یُوحنّا ۱۶: ۴۔۱۵)٠


یُوحنّا ۱۶: ۴۔۷
۔۴ لیکن میں نے یہ باتیں اِس لیے تُم سے کہیں کہ جب اُن کا وقت آئے گا تو تُم کو یاد آجائے کہ میں نے تُم سے کہہ دیا تھا اور میں نے شروع میں تُم سے یہ باتیں اِس لیے نہ کہیں کہ میں تمہارے ساتھ تھا۔ ۵ مگر اب میں اپنے بھیجنے والے کے پاس جاتا ہُوں اور تُم میں سے کوئی مُجھ سے نہیں پُوچھتا کہ تُو کہاں جاتا ہے؟ ۶ بلکہ اِس لیے کہ میں نے یہ باتیں تُم سے کہیں، تمہارا دل غم سے بھر گیا۔ ۷ لیکن میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ میرا جانا تمہارے لیے فائدہ مند ہے کیونکہ اگر میں نہ جاؤں تو وہ مددگار تمہارے پاس نہ آئے گا، لیکن اگر جاؤں گا تو اُسے تمہارے پاس بھیج دُوں گا۔

ابتدا میں یسُوع نے اپنے شاگردوں کے ساتھ مصیبت، تکلیف اور عقوبت کی چرچا نہ کی بلکہ اُنہیں بتایا کہ آسمان کوکھُلا ہُوا اور فرشتوں کو اوپر جاتے اور ابن آدم پر اُترتے دیکھوگے۔وہ یہ جان کر خوش تھے کہ خدا کی قدرت بیٹے میں کام کر رہی تھی جس کی بدولت آپ معجزے دکھاتے تھے۔رفتہ رفتہ متعصُّب لوگوں نے یسُوع کے خلاف اپنا رویّہ سخت کر لیا اور یہودیوں کے خوف سے بھیڑ بھی آپ کو چھوڑ کر چلی گئی۔شاگردوں کے علاوہ کوئی اور آپ کے ساتھ نہ رہا اور اُنہیں بھی چھوڑ کر آپ کچھ ہی دیر میں اپنے آسمانی باپ کے پاس جانے والے تھے۔تب آپ نےعقوبت اور مَوت کے بارے میں بات چیت کی جس کی وجہ سے وہ اور بھی غمگین ہو گیے۔مستقبل میں اُن کی ہمّت افزائی ہو ایسی اُنہیں کوئی سبیل نظر نہ آئی لیکن اُنہوں نے دیکھا کہ یسُوع نے خود اپنے درد، تعذیب اور مَوت کے متعلق کچھ نہ کہا۔آپ نے صرف اپنے باپ کی طرف صعود فرمانے کے متعلق صاف صاف لفظوں میں کہا۔اُنہوں نے پُوچھا: "آپ کہاں جا رہے ہیں؟"وہ نہ چاہتے تھے کہ آپ آسمان پر صعود فرمائیں بلکہ یہ کہ آپ اُن ہی کے پاس رہیں۔یسُوع نے صاف الفاظ میں جواب دیا کہ یہ ضروری ہے کہ آپ اُنہیں چھوڑ کر چلے جائیں کیونکہ صلیب کے بغیر رُوح نازل نہ ہوگا۔خدا کا انسان سے ملاپ ہُوئے بنا اور خدا کےبرّہ کی نیابتی موت سے گناہ کا کفّارہ ادا کیے بنا،خدا کی قدرت کا ذخیرہ کھُل کر یسُوع کے پیروؤں کے پاس نہ آئے گا۔یسُوع نے ساری راستبازی پوری کردی لہٰذا خدا کی زندگی اور محبّت اب اُن پر اُنڈیلی جا سکتی تھی۔یسُوع کی مَوت پر نئے عہدنامہ کا دارومدار ہے اور وہ تُم کو خدا کے ساتھ رفاقت کا حق بخشتا ہے۔پاک رُوح یہ نتیجہ حاصل کرتا ہے اور تُم کو راحت پہنچاتا ہے اور یہ یقین دلاتا ہے کہ خدا آپ کے ساتھ اور آپ کے اندر ہے۔

یُوحنّا ۱۶: ۸۔۱۱
۔۸ اور وہ آکر دنیا کو گناہ اور راستبازی اور عدالت کے بارے میں قصوروار ٹھہرائے گا۔ ۹ گناہ کے بارے میں اِس لیے کہ وہ مُجھ پر ایمان نہیں لاتے۔ ۱۰ راستبازی کے بارے میں اِس لیے کہ میں باپ کے پاس جاتا ہُوں اور تُم مُجھے پھر نہ دیکھوگے۔ ۱۱ عدالت کے بارے میں اَس لیے کہ دنیا کا سردار مجرم ٹھہرایا گیا ہے۔

پاک رُوح شاگردوں کو راحت پہنچا سکتا ہے کیونکہ وہ مومنوں کی آنکھیں کھولتا ہے اور ان ہی اصُولوں کے ماتحت، ایمان نہ لانے والوں کے دلوں کی عدالت کرتا ہے۔

رُوح ہمیں گناہ کے معنی اور ماہیت سے آگاہ کرتا ہے۔مسیح کی آمد سے قبل شریعت کے احکام کی خلاف ورزی اور خدا کی مرضی پوری نہ کرنا گناہ قرار دیا جاتا تھا۔اسے بغاوت اور اعتماد اور محبّت کی عدم موجودگی سمجھا جاتا تھا ۔۔یعنی خدا کے بغیر زندگی جو اُس کے خلاف ہو۔سبھی گناہ خواہ وہ اخلاقی، معاشری یا رُوحانی ہوں، خدا کی عظمت کی خلاف ورزی سمجھے جاتے تھے۔یسُوع کی صلیبی مَوت کے بعد یہ مختلف اقسام صرف ایک گناہ سمجھے جانے لگے جس کا انسان مرتکب ہوتا تھایعنی یسُوع مسیح کا ذاتی نجات دہندہ ہونے سے انکار کرنا۔بالفاظِ دیگر یہ کہ خدا کے عام فضل کو ٹھکرا دینا۔جو کوئی مسیح نے بخشی ہُوئی عام معافی کو نظر انداز کرتا ہے وہ پاک رُوح کے خلاف کفر کرتا ہے اور جو خدا پربحیثیتِ باپ اور یسُوع پربحیثیتِ بیٹے کے ایمان نہیں لاتا وہ مقدّس تثلیث کا دشمن ہے۔خدا محبّت ہے اور جو کوئی اُس محبّت کو جو مسیح میں منعکس ہُوئی ہے، مسترد کرتا ہے، اخلاقی گناہ کرتا ہے جو اسے نجات سے محروم رکھتا ہے۔

مسیح نے صلیب پر دنیا کی نجات کا کام پورا کیا۔ آپ کو اب دوبارہ مرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ آپ نے ہر زمانہ کے تمام لوگوں کے سبھی گناہ معاف کردیے۔سبھی لوگ فضل کی بدولت مسیح کے خون میں راستباز ٹھہرائے گیے۔آپ سردار کاہن کے مشابہ ہیں اور آپ کی خدمت تین منزلوں پر مشتمل ہے۔اوّل: قربانی کا ذبح کیا جانا۔ دوّم:پاک ترین مقام میں خون چڑھانا اور خدا کے حضور کھڑے ہوکر کفّارہ ادا کرنا اور سوّم:لاتعداد مومنوں پر برکتیں نازل کرنا جو اُس کے لیے رُکے ہُوئے ہوتے ہیں۔یسُوع نے یہ سب کیا۔اس قربانی سےآپ نے پاک رُوح کی برکتیں ہم پر اُنڈیل دیں، اس یقین دہانی کے لیے کہ ہم راستباز ٹھہرائے گیے ہیں۔مسیح نے ہمیں راستباز ٹھہرانے کے لیے صلیب پر جو عمل شروع کیا وہ آپ کے دوبارہ جی اُٹھنے اور آسمان پر صعود فرمانے سے پورا ہوگیا۔

مسیح دنیا کی عدالت کا مقصد محض ایمان نہ لانے والوں کو جہنم کی آگ میں جھونکنا ہی نہیں قرار دیتے بلکہ اس فیصلہ کی تکمیل شیطان اور اُس کی غلامی کی تباہی میں حاصل ہوتی ہے۔شیطان ہی انسان کو خدا کی محبّت کی رفاقت سے دور کردیتا ہے۔وہ اُنہیں نفرت کی زنجیروں میں جکڑتا ہے اور اس طرح اُنہیں شیطان کی اولاد بنا دیتا ہے جو شیطانی منصوبوں سے بھرے ہُوئے ہوتے ہیں۔یسُوع نے اپنی دنیاوی زندگی میں فروتنی میں گامزن رہتے ہُوئے اس دھوکے باز کے غرور کو توڑ دیا۔بیٹے کی محبّت نے بدی کے سرغنہ کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کردیا۔جب یسُوع نے اپنی رُوح باپ کے ہاتھوں میں سونپ دی تب آپ نے اس تاریکی پر قابو پا لیا جسے شیطان پھیلاتا ہے۔یسُوع اپنی ظاہرا کمزوری کے باوجود فاتح ہیں۔آپ کا مرتے دم تک وفادار رہنا شیطان کی سزا تھا جس نے اُس پر فتح پائی۔ہم اس دور میں جی رہے ہیں جب کہ یہ فتح زیرِ عمل ہے۔جب ہم اپنے آسمانی باپ سے دعا کرتے ہیں کہ "ہمیں آزمائش میں نہ لا بلکہ برائی سے بچا،"تب ہم مسیح کی اسی فتح کا تجربہ حاصل کرتے ہیں جو ہماری حفاظت اور یقین دہانی کرتی ہے۔

دعا: اے خداوند یسُوع!ہم آپ کے شکرگزار ہیں کیونکہ آپ نے اچھی لڑائی لڑی اور فروتنی،محبّت اور اُمیّد میں وفادار رہے۔ہم آپ کے اِس لیے بھی مشکور ہیں کہ آپ نے باپ سے استدعا کی اور ہماری راستبازی کو مکمل کردیا۔ہم ہالیلویا کہہ کر آپ کی تمجید و توصیف کرتے ہیں کیونکہ آپ نے اپنی قربانی کی برکت پاک رُوح کی معرفت ہمیں بخشی۔ہمیں آپ اپنی راستبازی کی محبّت میں قائم رکھیےتاکہ دشمن ہم پر قابو نہ پالے۔ہمیں شیطان سے بچا لیجیے تاکہ آپ کی بادشاہی آئے اور باپ کے نام کی ساری دنیا میں تقدیس ہو۔

سوال ۱۰۰۔ پاک رُوح دنیا میں کیا کام کرتا ہے؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 08, 2012, at 01:49 PM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)