Waters of Life

Biblical Studies in Multiple Languages

Search in "Urdu":
Home -- Urdu -- John - 089 (Christ's farewell peace)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula? -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حِصّہ سوّم : رسُولوں کے حلقہ میں نُورچمکتا ہے (یُوحنّا ۱۱: ۵۵۔۱۷: ۲۶)٠

ج : بالا خانہ میں الوداعی پیغام ( یُوحنّا ۱۴: ۱۔۳۱)٠

۔۳ : مسیح کا الوداعی اطمئنان ( یُوحنّا ۱۴: ۲۶۔۳۱)٠


یُوحنّا ۱۴: ۲۶
۔۲۶ لیکن مددگار یعنی رُوحُ القُدس جسے باپ میرے نام سے بھیجے گا، وہی تمہیں سب باتیں سکھائے گا اور جو کچھ میں نے تُم سے کہا ہے وہ سب تمہیں یاد دلائے گا۔

ایسا دعویٰ کرنے کی جرأت کون کر سکتا ہے کہ وہ مسیح کے مکمل کلام کو سمجھ پایا ہے؟اور کون آپ کے تمام اقوال کو حِفظ کر سکتا ہے یا اُن پر عمل کر سکتا ہے؟عشائے رباّنی کے وقت خداوند کے شاگرد پریشان ہو چُکے تھے اور پکڑوانے والے کی شرارت پر غور کر رہے تھے کہ اب وہ کیا کرنے جا رہا ہے۔یُوحنّا کے علاوہ باقی سبھی شاگردوں کو یسُوع نے اپنے الوداعی پیغام میں کہی ہُوئی باتیں یاد نہ آ رہی تھیں۔

شاگردوں کی اِس فراموشی کے باعث یسُوع کو اطمئنان ہُوا کیونکہ آپ جانتے تھے کہ رُوحِ حق اُن پر نازل ہو کر اُن کے دماغ کو روشن کرے گا اور اُن کی تجدید بھی ہوگی جیسے کہ آپ نے اُنہیں نصیحت کی تھی۔پاک رُوح یسُوع کے کام اِن ہی اغراض و مقاصد کے ساتھ جاری رکھتا ہے۔وہ کمزوروں کی حفاظت کرتا ہے۔یسُوع نے ذہین حضرات یا ماہرین فلسفہ یا خطول ں کو نہیں چُنا تھا بلکہ ماہی گیروں، ٹیکس وصول کرنے والوں اور چند گنہگاروں کو چُنا تاکہ وہ اعلیٰ علمی فضیلت رکھنے والوں کی بلند پایہ دنیاوی معلومات کو شرمندہ کرتے۔باپ نے مہربانی سے مغلوب ہوکر اپنا رُوح، نا اہل اور کوئی صلاحیت نہ رکھنے والوں کے پاس بھیجا تاکہ اُنہیں اپنے فرزند بنائے اور اُنہیں فروتنی، نفس کُشی اور راستباز زندگی گزارنے کی حکمت بھی عنایت کی۔

یسُوع نے شاعرانہ انداز میں کوئی کتاب شائع نہیں کی، نہ ہی آپ نے اپنی اِنجیل کسی سے املا کے طور پر لکھوائی جو کچھ صفحات غلط جگہ رکھ دیتا یا اس کے متن کو بھول جاتا۔آپ یقین کے ساتھ اُمیّد رکھے ہُوئے تھے کہ رُوحِ حق آپ کے شاگردوں کو سکھائے گا، اُن کے دماغ کو روشن کرے گا، اُنہیں ہدایت دیتا رہے گا اور جو کچھ آپ نے کہا اس کی یاد دلائے گا۔اِنجیل کی تعلیم دینا آج تک رُوح کا عظیم ترین کام رہا ہے۔یسُوع نے نجات کے منصوبہ کو انسان کی زبان میں ڈھال دیا اور شاگردوں کے ذہن نشین کرادیا لیکن رُوح نے شاگردوں کو اس کی یاد دلادی اور سکھایا۔اس طرح پاک رُوح نے شاگردوں کو یسُوع کے اقوال سکھائے تاکہ رسُولوں کی گواہی کے باعث وہ بیٹے کو جلال پہنچاسکے۔مسیح کے رسُولوں کی کتابوں کے علاوہ ہمارے پاس کوئی نوشتہ نہیں ہے جس کے ذریعہ اُنہوں نے جو علم اور ایمان حاصل کیا تھا اُسے نہایت فرتنی کے ساتھ دنیا کو پہنچایا جاتا۔اُنہوں نے کوئی مزید کلام یسُوع کے مُنہ میں نہیں ڈالا۔اُن کی تعلیم کوئی بے حس اور رُوکھی خبریں نہ تھیں جو زمانہ کے ساتھ متروک ہو جاتی ہیں۔ لیکن پاک رُوح آج تک متواتراِن تحاریر کی تجدید کرتا آیا ہے۔جب ہم اِنجیل کا مطالعہ کرتے ہیں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ ہم اُن واقعات کا بیان پڑھ رہے ہیں جو خود ہمارے زمانہ میں واقع ہُوئے۔جب ہم کسی کی زبان سےمسیح کا کلام سُنتے ہیں تو ایسے لگتا ہے کہ آپ ہی کی آواز ہمارے کان چھُو رہی ہے۔جب کوئی شخص یہ دعویٰ کرتا ہے کہ مسیح کے شاگردوں نے خود اپنی طرف سے اِنجیل کا پیغام گھڑ لیا ہے یا اصل اِنجیل میں تحریف کی ہے تب وہ رُوحِ حق کو نظر انداز کرتا ہے کیونکہ پاک رُوح دغاباز نہیں ہوتا بلکہ وہ حق اور محبّت ہے۔

یُوحنّا ۱۴: ۲۷
۔۲۷ میں تمہیں اطمئنان دِیے جاتا ہُوں۔اپنا اطمئنان تمہیں دیتا ہُوں۔جس طرح دنیا دیتی ہے، میں تمہیں اُس طرح نہیں دیتا۔تمہارا دل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے۔

یسُوع نے اپنا الوداعی پیغام شاگردوں کو اطمئنان عنایت کرتے ہُوئے ختم کیا۔یہ اطمئنان تمام انسانی سلام و دعا سے اعلیٰ ہوتا ہے۔آپ تو چلے جا رہے تھے لیکن اپنا اطمئنان اُن کی جماعت پر منڈلاتے ہُوئے ،میراث کے طور پر چھوڑے جا رہے تھے۔آپ نے جھُوٹے اطمئنان کا بھی ذکر کیا جیسے بعض اخبار اختصار سے خبریں چھاپتے ہیں۔آزمائشیں تو یقیناً آنے والی تھیں کیونکہ بعض لوگ خدا سے کنارہ کشی اختیار کر کے جیتے ہیں اور خدا کا غضب ایسےلوگوں کی تمام بداعمالیوں پر نازل ہوتا ہے۔یسُوع ایک الگ قسم کے اطمئنان کے متعلق کہہ رہے تھے جسے ہم اپنے گناہ بخشے جانے اور خدا سے ہمارا میل ملاپ ہو جاے کے باعث، اپنے ضمیر میں محسوس کرتے ہیں۔یہ اطمئنان کلیسیا میں پایا جاتا ہے۔ مسیح کا اطمئنان، پاک رُوح ہے جو دائمی اور ابدی قوّت ہوتی ہے اور وہ خدا کی طرف سے پاک رُوح کی معرفت آتا ہے اور پھر اُسی کی طرف لَوٹ جاتا ہے۔

دنیا میں دروغ گوئی، نفرت اور تشدّد، کُشت و خُون، حسد،لالچ اور ناپاکی کثرت سےپھیلے ہُوئی ہیں لیکن یسُوع ہمیں حکم دیتے ہیں کہ ہم اِن شیطانی لہر وں کو ہمیں ڈُبانے نہ دیں۔شیطان اس دُنیا کا شہزادہ ہے لیکن ہمارے محبوب، یسُوع میں ایسا اطمئنان سرایت کرتا ہے جو ہمیں تاریکی اور نااُمیّدی سے دوچار ہونے سےباز رکھتا ہے۔یہ اطمئنان ہمیں دل کی پریشانیوں اور مَوت کے خوف سےآزاد کرتا ہے۔مسیح پر ایمان لانے والا شخص خدا میں قائم رہتا ہے اور خدا اُس میں۔کیا تمہارے ساتھ ایسا ہو رہا ہے؟یسُوع اُس کشتی میں سو رہے تھے جو طوفانی لہروں میں جھکولے کھا رہی تھی ۔جیسے ہی کشتی میں پانی بھر گیا، اُس میں سوار سب لوگ مایوس ہو گئے۔ایسی حالت میں یسُوع جاگ اُٹھے اور طوفان کو ڈانٹا اور وہاں سکون ہو گیا۔تب آپ نے شاگردوں سے کہا: "اے کم اعتقادو! تُم گھبرا کیوں گئے"؟

یُوحنّا ۱۴: ۲۸۔۳۱
۔۲۸ تُم سُن چُکے ہو کہ میں نے تُم سے کہا کہ جاتا ہُوں اور تمہارے پاس پھر آتا ہُوں۔اگر تُم مُجھ سے محبّت رکھتے ہو تو اس بات سے کہ میں باپ کے پاس جاتا ہُوں، خوش ہوتے کیونکہ باپ مُجھ سے بڑا ہے۔ ۲۹ اور اب میں نے تُم سے اس کے ہونے سے پہلے کہہ دیا ہے تاکہ جب ہو جائے تو تُم یقین کرو۔ ۳۰ اِس کے بعد میں تُم سے بہت سی باتیں نہیں کروں گا کیونکہ دُنیا کا سردار آتا ہے اور مُجھ میں اُس کا کچھ نہیں۔ ۳۱ لیکن یہ اِس لیے ہوتا ہے کہ دنیا جانے کہ میں باپ سے محبّت رکھتا ہُوں اور جس طرح باپ نے مُجھے حکم دیا، میں ویسا ہی کرتا ہُوں۔اُٹھو، یہاں سے چلیں:۔

جب اُن کے خداوند نے یہ خبر دہرائی کہ آپ اُنہیں چھوڑ کر چلے جائیں گے تو شاگرد پریشان ہو گئے۔جدائی کی گھڑی قریب آ رہی تھی۔یسُوع نے پھر ایک بار اپنی جدائی کی تصدیق کی لیکن اِس حقیقت پر بھی زور دیا کہ آپ واپس لوٹیں گے۔آپ نے کہا: "خوشی مناؤ کہ میں تمہیں چھوڑ کر جا رہا ہُوں کیونکہ میں باپ کے پاس جا رہا ہُوں۔خوشی مناؤ کیونکہ میں اپنے ابتدائی آبائی وطن جا رہا ہُوں۔میں صلیب کی اذیّت جیسی کوئی چیز تُم پر نہ لادُوں گا اور قبر کے خوف سے تمہیں بری کروں گا۔تمہارے لیے میرا پیغام یہی ہے کہ باپ کے ساتھ تمہارا اتّحاد ہو۔اگر تُم نے مُجھ سے محبّت کی ہے تب تو تُم میرے آسمان پر لَوٹ جانے پر خُوشی مناؤگے۔میں اپنے باپ کو اپنے سے بڑا مانتا ہُوں اور میں اُس سے بے حد محبّت کرتا ہُوں لیکن تمہارے لیے بھی میرا پیار کبھی ختم نہ ہوگا۔میں باپ کی رُوح میں ہوکر تمہارے پاس آؤں گا"۔

یسُوع نے شاگردوں کے سامنے باپ کا عظیم خاکہ کھینچا تاکہ وہ اُس کی عظمت کو جانیں اور اُس سے پیوست رہیں۔ ساتھ ہی ساتھ وہ اپنے آقا سے جدا ہونے کے لیے بھی تیاّر ہو جائیں جو عنقریب مرنے کو تھے۔یسُوع چاہتے تھے کہ آپ کے شاگرد یہ یاد رکھیں کہ آپ کی مَوت یہ ظاہر نہیں کرتی کہ خدا آپ کا دشمن تھا۔باپ اور بیٹے کے درمیان اطمئنان قابل برداشت تھا اور باپ آپ کو اُس مَوت کے بعد خود اپنے پاس اُٹھا نے والا تھا۔

اب مزید بحث کی ضرورت نہ تھی۔یسُوع اپنے باپ کا حکم بجا لانے کے لیے اُٹھے یعنی صلیب پر دُنیا کو نجات دینے کا کام پایہ تکمیل کو پہچانے کے لیے۔اُس کے بعد آپ کے شاگردوں پر رُوح نازل ہونا تھا۔ یہ نجات تمام نوعِ انساں کے لیے تھی۔آپ کی خواہش تھی کہ ہر شخص خدا کی بے پایاں محبّت سے واقف ہو۔

تب یسُوع اور آپ کے پیرو بالاخانہ سے چلے گئے جہاں آپ نے نیا عہد باندھا تھا۔وہ رات کی تاریکی میں نکل پڑے اور کِدرون کی گھاٹی کو عبورکرکے زیتون کے پہاڑ پر گتسمنی کے باغ کی طرف چل دئیے جہاں آپ کا پکڑوانے والا گھات میں بیٹھا ہُوا تھا۔

دعا: اے خداوند! آپ نے ہمیں اطمئنان بخشا اِس لیے ہم آپ کے مشکور ہیں۔آپ نے ہمارے دلوں کو پاک کر دیا اور ہمیں راحت بھی بخشی۔نفرت، مخالفت اور بدکاری کے طوفان کے باعث ہم جن پریشانیوں، خوف اور مایوسی میں مبتلا ہیں اُنہیں معاف کیجیے۔ہم آپ کا شکر اِس لیے بھی بجا لاتے ہیں کہ آپ نےاطمئنان کے ساتھ آپ کے رُوح کے ذریعہ ہماری حفاظت کی۔ آزمائش کے موقعوں پرآپ کا رُوح ہیں آپ کے پُر زور کلام کی یاد دلاتا رہے تاکہ ہم گناہ، کم اعتقادی یا مایوسی کی لعنت کے مرتکب نہ ہوں بلکہ امیّد، صبر اور خوشی کے ساتھ آپ سے دعا کرتے رہیں۔ ہم آپ کے مشکور ہیں کہ آپ نے ہمیں بتائی ہُوئی راہ ہمیں واپس باپ کی طرف لے جاتی ہے۔اے خدا کے برّہ! ہمارے لیے جنّت میں گھر تعمیر کرنے کے لیے ہم آپ کے حُضور اپنا سر جھُکاتے ہیں۔

سوال ۹۳۔ خداداد اطمئنان کیا ہوتا ہے؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 08, 2012, at 08:17 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)