Waters of Life

Biblical Studies in Multiple Languages

Search in "Urdu":
Home -- Urdu -- John - 038 (Four witnesses to Christ's deity)
This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Bengali -- Burmese -- Cebuano -- Chinese -- Dioula -- English -- Farsi? -- French -- Georgian -- Greek -- Hausa -- Hindi -- Igbo -- Indonesian -- Javanese -- Kiswahili -- Kyrgyz -- Malayalam -- Peul -- Portuguese -- Russian -- Serbian -- Somali -- Spanish -- Tamil -- Telugu -- Thai -- Turkish -- Twi -- URDU -- Uyghur? -- Uzbek -- Vietnamese -- Yiddish -- Yoruba

Previous Lesson -- Next Lesson

یُوحنّا کی اِنجیل - نُور تاریکی میں چمکتا ہے

کتابِ مقُدّس میں مُندرج، یُوحنّا کے مطابق مسیح کی اِنجیل پر مبنی سِلسِلۂ اسباق

حصّہ دوّم : نُور تاریکی میں چمکتا ہے (یُوحنّا ۵: ۱ ۔ ۱۱: ۵۴)٠

الف : یروشلیم میں دوبارہ تشریف آوری ﴿یسُوع اور یہودیوں کے درمیان عداوت کی ابتدا﴾ ۔ (یُوحنّا ۵ : ۱۔۴۷)٠

۔۴۔ مسیح کی اُلوہیّت کے متعلق چار گواہ (یُوحنّا ۵: ۳۱۔۴۰)٠


یُوحناّ ۵: ۳۱۔۴۰
۔۳۱ اگر میں خُود اپنی گواہی دُوں تو میری گواہی سچّی نہیں۔ ۳۲ ایک اور ہے جو میری گواہی دیتا ہے اور میں جانتا ہُوں کہ میری گواہی جو وہ دیتا ہے،سچّی ہے۔ ۳۳ تُم نے یُوحنّا کے پاس پیام بھیجا اور اُس نے سچّائی کی گواہی دی ہے۔ ۳۴ لیکن میں اپنی نسبت اِنسان کی گواہی منظور نہیں کرتا، تو بھی میں یہ باتیں اِس لیے کہتا ہُوں کہ تُم نجات پاؤ۔ ۳۵ وہ جلتا اور چمکتا ہُوا چراغ تھا اور تُم کو کچھ عرصہ تک اُس کی روشنی میں خُوش رہنا منظور ہُوا۔ ۳٦ لیکن میرے پاس جو گواہی ہے وہ یُوحنّا کی گواہ سے بڑی ہے کیونکہ جو کام باپ نے مجھے پورے کرنے کو دئے یعنی یہی کام جو میں کرتا ہُوں، وہ میرے گواہ ہیں کہ باپ نے مجھے بھیجا ہے۔ ۳۷ اور باپ جس نے مجھے بھیجا ہے، اُسی نے میری گواہی دی ہے۔ تُم نے نہ کبھی اُس کی آواز سُنی ہے اور نہ اُس کی صورت دیکھی۔ ۳۸ اور اُس کے کلام کو اپنے دلوں میں قائم نہیں رکھتے کیونکہ جسے اُس نے بھیجا ہے، اُس کا یقین نہیں کرتے۔ ۳۹ تُم کتابِ مقدّس میں ڈھونڈتے ہو کیونکہ سمجھتے ہو کہ اُس میں ہمیشہ کی زندگی تمہیں ملتی ہے اور یہ وہ ہے جو میری گواہی دیتی ہے۔ ۴۰ پھر بھی تُم زندگی پانے کے لیے میرے پاس آنا نہیں چاہتے۔

یسُوع نے اپنے دشمنوں سے کہا کہ آپ كو موعوده مسیح كے كام كرنے كا اختیار حاصل ہے۔یہودی اپنے اِس ہم وطن سے نفرت کرتے تھے کیونکہ آپ اُن کی تنظیموں اور قوانین میں دخل اندازی کر رہے تھے۔اُنہوں نے آپ سے اپنے دعوؤں کی تصدیق کے لیے گواہیاں طلب کیں لہٰذا یسُوع اُن کی گزارش کو قبول کرتے ہُوئے ثبوت پیش کرنے پر راضی ہو گئے۔ہم سب اپنے آپ کو اپنی قابلیت سے زیادہ بہتر سمجھتے ہیں۔یسُوع نے اپنے متعلق بالکل صحیح معلومات بہم پہنچائی جس میں جھوٹ کا مطلق اُنس نہ تھا۔آپ کی گواہی بالکل سچ تھی حالانکہ قانون خود اپنے ہی حق میں انسان کی اپنی گواہی کو نظر انداز کرتا ہے۔مسیح اِس صورتِ حال کو تسلیم کرتے ہُوئے کہتے ہیں:"اگر میں اپنی گواہی خود ہی دُوں تو میری گواہی برحق نہیں۔"آپ کوخوداپنا دفاع كرنے كی ضرارت بھی نہ تهی کیونکہ کسی اور نے آپ کے حق میں گواہی دی تھی اور وہ آپ کا آسمانی باپ تھا جس نے چار نشانیوں کے ذریعہ یا چار سطر کے ثبوت کے ساتھ آپ کی تصدیق کی۔

خدا نے بپتسمہ دینے والے یُوحنّا کو لوگوں میں مسیح کا اعلان کر نے کے لیےبھیجا۔اِس پیش رَو نے مسیح اور آپ کی خدمت کی گواہی دی کہ آپ کاہن ہیں اور آپ کا کام عدالت کرنا ہے۔البتّہ یہودیوں کی عدالتِ عالیہ نے یُوحنّا پر شک کیا اور یسُوع کے متعلق اُن کی گواہی قبول نہ کی (یُوحنّا ۱: ۱۹۔۲۸)۔یُوحنّا کی گواہیاں یسُوع کا مقصد نہ تھیں، نہ ہی اُن کی تاثیر آپ کے لیے ضروری تھی، بلکہ یسُوع وہی تھے جو ازل سے ہیں۔لوگوں کی لاعلمی کے باعث یسُوع نے یُوحنّا کی گواہی قبول کی جو آپ کی سچّائی کی مزید تائید کرتی تھی۔جب یُوحنّا نے یسُوع کو خدا کا برّہ كایجو دنیا کا گناہ اُٹھا لے جاتا ہے، تو اُنہوں نے ہرگز مبالغہ سے کام نہ لیا۔

یُوحنّا ایک چراغ تھے جو رات کے وقت روشن کیا جا تاہے۔وہ اپنے پیروؤں کو اپنے ارد گرد جمع کرکے، اُن پر روشنی ڈالا کرتے تھے۔ لیکن جب یسُوع کی ہستی میں سورج طلوع ہُوا تب چراغ کی ضرورت نہ رہی۔یسُوع بذاتِ خود دنیا کا نُور ہیں جس میں لامُختتِم قوّت موجودہے۔جس طرح سورج زمین میں جان ڈال دیتا ہے اور پیداوار اُگاتا ہے،اُسی طرح یسُوع زندگی اور محبّت بخشتے ہیں۔آپ کا شِفا بخشنا اور بدرُوحوں کا نکالنا،آپ کے نُور کی تاریکی پر فتح ظاہر کرتی ہے۔طوفان کا روکنا اور مرُدوں کا دوبارہ زندہ کرنا،آپ کی اُلوہیّت کے ثبوت ہیں۔ آپ کے کام آپ کے باپ کے کاموں کے ساتھ ہم آہنگ تھے۔آپ نے اپنی خدمت صلیب پر پایۂ تکمیل کو پہنچائی اور پھر دوبارہ زندہ ہو کر اُن لوگوں پر پاک رُوح اُنڈیل دیا جو آپ پر ایمان لائے تھے۔مرُدوں کو دوبارہ زندہ کرنا اور دنیا کی عدالت کرنا جیسے خدا کے کام مسیح کی دوسری آمد کے بعد پورے ہوں گے۔ باپ اور بیٹے کی سرگرمیوں میں کوئی فرق نہیں ہے: جس طرح باپ کام کرتا ہے ویسا ہی بیٹا بھی کرتا ہے۔

خدا نے خود اپنی بلند آواز میں ہمارے لیے یہ عظیم تصدیق کی: " یہ میرا پیارا بیٹا ہے،جس سے میں بہت خوش ہُوں"(متّی کی اِنجیل ۳: ۱۷) ۔یسُوع کے علاوہ اورکسی کے حق میں ایسی گواہی نہیں دی گئی کیونکہ آپ خدا کی خُوشنودی میں جیتے رہے۔پیارا بیٹا حقیقی محبّت اور پاکیزگی سے معمور تھا۔

یسُوع نے یہودیوں سے کہا کہ وہ خدا کو نہیں جانتے۔وہ توریت اور نبیوں کے صحیفوں میں اُس کی آواز سُننے سے قاصر رہے، نہ ہی اُنہوں نے رُویا یا خواب میں اُس کی صورت صاف طور پر دیکھی ہے۔پہلے سبھی مکاشفوں میں کوئی نہ کوئی خامی تھی کیونکہ اُن کے گناہ نے اُنہیں خدائی قدّوس سے جدا کر دیا تھا۔ٹھیک اُسی طرح جب یسعیاہ نبی نے ہیکل میں خدا کا جلال دیکھا تو چلاّکر کہا: "مُجھ پر افسوس!میں تباہ ہو گیا!کیونکہ میرے ہونٹ ناپاک ہیں۔"یہودیوں کا خدا کے تجسیم شدہ کلام یعنی مسیح کا انکار کرنا، اُن کے رُوحانی بہرہ پن اور ناسمجھی کا ثبوت تھا۔جو کوئی یہ سوچتا ہے کہ وہ خدا کا کلام سمجھتا ہے اور پھر بھی یسُوع کوجو خدا كا كلام ہیں، قبول نہیں کرتا، یہ ثابت کرتا ہے کہ اُس نے حقیقی کلام نہیں پایا یا اُسے سمجھ نہ سکا۔

پرانے عہد کے لوگ آسمانی نوشتوں کو ٹٹولتے تھے، اِس اُمیّد سے کہ اُن کے ذریعہ اُنہیں ابدی زندگی حاصل ہوگی۔ لیکن اُس کے بدلہ اُنہیں شریعت کا مُردہ مسودہ ملا۔اُنہوں نے اُن نوشتوںمیں مندرج مسیح کی طرف اشارہ کرنے والے وعدوں کو نظر انداز کیا، حالانہُ ایسی لاتعداد پیشگوئیاں پرانے عہدنامہ میں موجود ہیں۔اُنہوں نے خود اپنے خیالات، تفسیروں اور اُصولوں کو ترجیح دی اور یہ نہ جان سکے کہ مسیح خدا کا آخری کلام تھا جو اُن کے لیے نازل ہُوا تھا۔

یسُوع نے اُنہیں اُن کے انکار کی وجہ بتائی ۔ وہ یہ کہ وہ خدا کو اُس کی اصلیت میں دیکھنا نہ چاہتے تھے۔وہ مسیح سے نفرت کرتے تھے اور اس طرح اُنہوں نے ابدی زندگی کھو دی جو کہ ایمان اور فضل کا اصل مقصد ہے۔

دعا: اے خداوندیسُوع،ہم آپ کےشکرگزار ہیں کہ آپ نے اپنے دشمنوں سے محبّت کی اور اُن کی بے ایمانی پر رنجیدہ ہُوئے۔آپ نے اُنہیں اپنی اُلوہیّت کے حق میں چار گواہیاں پیش کیں۔اناجیل اور دوسرے پاک نوشتوں کا نہایت غور سے مطالعہ کرنے کے لیے ہماری مدد کیجیے تاکہ اُن میں ہم آپ کو دیکھ سکیں اور آپ کی اُلوہّٰت کو دریافت کر سکںن، آپ کے کاموں پر اعتماد کریں اور ابدی زندگی حاصل کریں۔اُن لاتعداد بہرے لوگوں کے کان کھول دیجیے جو آج بھی آپ کی آواز سُن نہیں پا رہے۔

سوال ۴۲۔ وہ چار گواہ کون ہیں اور وہ کس کے متعلق گواہی دے رہے ہیں؟

www.Waters-of-Life.net

Page last modified on April 17, 2012, at 10:30 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)